Please Share Your Feedback In This Section.....



بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین 




 


امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین
 امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین 






پہلا فرمان

آئمہ اہل بیت علیہم السلام کا مقام

قال الامام المهدي، صاحب العصر و الزّمان سلام اللّه عليه و عجّل اللّه تعالى فرجه الشّريف:

الَّذى يَجِبُ عَلَيْكُمْ وَ لَكُمْ أنْ تَقُولُوا: إنّا قُدْوَةٌ وَ أئِمَّةٌ وَ خُلَفاءُ اللّهِ فى أرْضِهِ، وَ اُمَناؤُهُ عَلى خَلْقِهِ، وَ حُجَجُهُ فى بِلادِهِ، نَعْرِفُ الْحَلالَ وَالْحَرامَ، وَ نَعْرِفُ تَأويلَ الْكِتابِ وَ فَصْلَ الْخِطابِ.

ترجمہ : امام مہدی علیہ السلام نے فرمایا: تم پر واجب ہے اور تمہارے حق میں بہتر ہے کہ اس حقیقت کی قائل ہوجاؤ که ہم اہل بیت رسول (ص) قائد و رہبر اور تمام امور کی اساس و محور، روئے زمین پر خلفاء اللہ، خدا کی مخلوقات پر اس کے امین اور شہروں اور بستیوں میں اس کی حجت ہیں؛ ہم حلال و حرام کو جانتے اور سمجھتے ہیں اور قرآن مجید کی تفسیر و تأویل کی معرفت رکھتے ہیں.
حوالہ:تفسير عيّاشى : ج 1، ص 16، بحارالا نوار: ج 89، ص 96، ح 58.


دوسرا فرمان

خاتم الاوصیاء کے صدقے بلائیں ٹل جاتی ہیں

قالَ عليه السلام : أنَا خاتَمُ الاَْوْصِياءِ، بى يَدْفَعُ الْبَلاءُ عَنْ أهْلى وَشيعَتى.

فرمایا: میں نبی اکرم (ص) کا آخرین وصی ،خاتم الاوصیاء ہوں اور میرے صدقے میرے اہل و عزیزان اور میرے شیعوں سے بلائیں اور آفات ٹل جاتی ہیں.
حوالہ ؛ دعوات راوندى : ص 207، ح 563.

تیسرا فرمان

غیبت میں مجتہدین کی تقلید کا وجوب

قالَ عليه السلام : أمَّا الْحَوادِثُ الْواقِعَةُ فَارْجِعُوا فيها إلى رُواةِ حَديثِنا (أحاديثِنا)، فَإنَّهُمْ حُجَّتي عَلَيْكُمْ وَ أنَا حُجَّةُ اللّهِ عَلَيْهِمْ.(بحار الانوار،جلد 75, صفحہ 370, حدیث 1)

*فرمایا: [تمام شرعی امور میں] تمهہارے لئیے پیش آنے والے حوادث و واقعات میں ہماری حدیثوں کے راویوں یعنی فقہاء سے رجوع کرو؛ وہ زمانہ غیبت میں تمہارے اوپر ہماری حجت ہیں اور میں ان کے اوپر خدا کی حجت ہوں.*

چوتھا فرمان


دور ہوجاؤگے تو امام کو کوئی نقصان نہ ہوگا

قالَ عليه السلام : الحَقُّ مَعَنا، فَلَنْ يُوحِشَنا مَنْ قَعَدَعَنّا، وَ نَحْنُ صَنائِعُ رَبِّنا، وَ الْخَلْقُ بَعْدُ صَنائِعِنا.(حوالہ:بحار الانوار جلد 53صفحہ 178)

*فرمایا: حق ہم اہل بیت رسول اللہ کے ہمراہ ہے پس ہم سے کسی کی کنارہ کشی ہمیں وحشت زدہ نہیں کرتی کیونکہ ہم خداوند متعال کے تربیت یافتہ ہیں اور دیگر مخلوقات ہمارے ہاتهوں میں پرورش پارہی ہیں.*

مختصر تشریح: کسی شخص کی امام سے دوری اور نافرمانی سے امام کو نقصان نہیں ہوتا بلکہ وہ شخص خود کو نقصان پہنچا رہا ہوتا ہے
آئمہ علیہم السلام اللہ کی تربیت یافتہ اور اس سے فیض لیتے ہیں باقی مخلوقات زمین پر وجود امام کے فیض سے بہرہ مند ہیں۔

پانچواں فرمان


بہشت میں صاحب فرزند ہونا

قالَ عليه السلام : إنَّ الْجَنَّةَ لا حَمْلَ فيها لِلنِّساءِ وَ لا وِلادَةَ، فَإذَا اشْتَهى مُؤْمِنٌ وَلَدا خَلَقَهُ اللّهُ عَزَّ وَ جَلَّ بِغَيرِ حَمْلٍ وَ لا وِلادَةٍ عَلَى الصُّورَةِ الَّتى يُريدُ كَما خَلَقَ آدَمَ عليه السلام عِبْرَةً.
حوالہ:بحارالانوارجلد53صفحہ163
*فرمایا: بے شک جنت میں عورتوں کے لئے حمل اور زچگی نہیں ہے؛ پس اگر کوئی مؤمن اولاد کی تمنا کرے تو خداوند متعال بغیر حمل و ولادت کے اس کو اس کا پسندیدہ بچہ عنایت فرمائے گا بالکل اسی صورت میں جس صورت میں اس نے ارادہ کرکے آدم علیہ السلام کو خلق کیا تا کہ ہم سبق حاصل کریں.*


چھٹا فرمان

ولی الله کے ساتھ نزاع کرنے والا

قالَ عليه السلام : لا يُنازِعُنا مَوْضِعَهُ إلاّ ظالِمٌ آثِمٌ، وَ لا يَدَّعيهِ إلاّج احِدٌ كافِرٌ.
(بحار الانوار جلد 53 صفحہ 179)

*فرمایا: کوئی بهی ہمارے ساتھ ولایت و امامت کے مرتبے کے اوپر بحث و نزاع نہیں کرتا مگر وہ شخص جو ظالم اور گنہگار ہو اسی طرح کوئی ولایت و امامت وہبیہ کا دعوی نہیں کرتا سوائے اس شخص کے جو منکر اور کافر ہو.*

ساتواں فرمان


حق صرف اہل بیت کے پاس ہے اور بس

قالَ عليه السلام : إنَّ الْحَقَّ مَعَنا وَ فينا، لا يَقُولُ ذلِكَ سِوانا إلاّ كَذّابٌ مُفْتَرٍ، وَ لا يَدَّعيهِ غَيْرُنا إلاّ ضالُّ غَوىٌٍّّ.(بحار الانوار جلد 53 صفحہ 191)

*فرمایا: حق و حقیقت - تمام امور اور تمام حالات میں - ہمارے پاس اور ہم اہل بیت کے درمیان ہے اور اگر یہ بات ہمارے سوا کسی اور نے کہی تو وہ جھوٹا اور اہل افترا ہے اور ہمارے سوا صرف گمراہ لوگ یہ دعوی کرتے ہیں.*


آٹھواں فرمان

حق و حقیقت کے لئے کمال ہے

قالَ عليه السلام : أبَى اللّهُ عَزَّ وَ جَلَّ لِلْحَقِّ إلاّ إتْماما وَ لِلْباطِلِ إلاّزَهُوقا.
(بحار الانوار جلد 53صفحہ 193)

فرمایا: بے شک خداوند متعال حق کو بہر صورت کامل کردیتا ہے اور باطل کو بہر صورت نابود اور مضمحل کردیتا ہے.

توضیح: کامیابی صرف حق اور حق کی ہمراہی میں ہے باطل اور باطل پرست لوگ دنیا و آخرت میں شکست خوردہ ہیں۔
پس صرف حق کا ساتھ دیں


نواں فرمان

امام زمان کے کندھوں پر کسی طاغوت کی بیعت نہیں ہے

قالَ عليه السلام : إنَّهُ لَمْ يَكُنْ لاِ حَدٍ مِنْ آبائى إلاّ وَ قَدْ وَقَعَتْ فى عُنُقِه بَيْعَةٌ لِطاغُوتِ زَمانِهِ، و إنّى أخْرُجُ حينَ أخْرُجُ وَ لا بَيْعَةَ لاِ حَدٍ مِنَ الطَّواغيتِ فى عُنُقى.(9)

فرمایا: بے شک میرے آباء و اجداد (ائمہ طاہرین علیہم السلام تقیۃ کی بناء پر ) اپنے زمانہ کے ظالم حکمران کی بیعت پر مجبور تھے مگر میں ایسی حالت میں ظہور کروں گا کہ کسی بهی طاغوت کی بیعت میرے اوپر نہیں ہوگی.

نوٹ : آئمہ علیہم السلام ناصرین کے نہ ہونے اور دین کو آنے والی نسلوں تک پہنچانے اور علماء و شاگردوں کی تربیت نیز عام شیعوں کی جان کی حفاظت کے لیے ظالموں کا تقاضہ ظاہری طور پر قبول کرتے تھے لیکن امام مہدی عج اسی بناء پر غائب ہوئے کہ کسی ظالم کی ایسی بات ظاہرا بھی قبول نہ کرنی پڑے کیونکہ آپ کا دنیا میں آنے کا مقصد ظالموں کا خاتمہ ہے اسی لیے جب ظہور فرمائیں گے تو کسی ظالم حکمران کی بیعت نہیں ہوگی بلکہ ان ظالموں کے خلاف اعلان جہاد کریں گے۔
جاری ہے

امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

دسواں فرمان

امام زمان علیہ السلام اور عدل کا قیام

قالَ عليه السلام : أنَا الَّذى أخْرُجُ بِهذَا السَيْفِ فَأمْلاَ الاَْرْضَ عَدْلا وَ قِسْطا كَما مُلِئَتْ ظُلْما وَ جَوْرا.(بحار الانوار جلد95 صفحہ 104)

*فرمایا: میں وہی ہوں جو یہی تلوار (ذوالفقار) اٹها کر ظہور کروں گا اور زمین کو اسی طرح عدل و انصاف سے بھردوں گا 
جس طرح کہ یہ ظلم و جور سے بھری ہوئی ہوگی.





گیارھواں فرمان

11: اپنے امور امام کے سپرد کرو

قالَ عليه السلام : اِتَّقُوا اللّهُ وَ سَلِّمُوا لَنا، وَ رُدُّوا الاْ مْرَ إلَيْنا، فَعَلَيْنا الاْ صْدارُ كَما كانَ مِنَّا الاْيرادُ، وَ لا تَحاوَلُوا كَشْفَ ما غُطِّيَ عَنْكُمْ.(11- إكمال الدّين : ج 2، ص 510، بحارالا نوار: ج 53، ص 191)

فرمایا: خدا سے ڈرو اور ہمارے سامنے سر تسلیم خم کرو اور اپنے امور ہمیں واگذار کردو کیونکہ یہ ہمارا فریضہ ہے کہ تمہیں بے نیاز اور سیراب کردیں جیسا کہ یہ ہماری ہی ذمہ داری ہے کہ تمہیں معرفت کے چشموں میں داخل کردیں اور ان چیزوں کو کشف کرنے کی کوشش نہ کرو جو تم سے چھپائی گئی ہیں
جاری ہے

_اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں


امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

بارھواں فرمان

12:خمس و زکات محض اموال کی تطہير کے لئے

قالَ عليه السلام : أمّا أمْوالُكُمْ فَلا نَقْبَلُها إلاّ لِتُطَهِّرُوا، فَمَنْ شاءَ فَلْيَصِلْ، وَ مَنْ شاءَ فَلْيَقْطَعْ.(12- إكمال الدّين : ج 2، ص 484، بحارالا نوار: ج 53، ص 180).

فرمایا: تمہارے اموال - خمس و زکات - ہم اس لئے قبول کرتے ہیں کہ تمہارے زندگی اور تمہارا مال پاک و طاہر ہوجائے پس جو چاہے متصل ہوجائے اور جو چاہے منقطع ہوجائے (پس جو چاہے ادا کرے اور جو چاہے ادا نہ کرے)
جاری ہے

_اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں

امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین
*تیرھواں فرمان*

13. امام مؤمنین کے احوال پر آگاہ ہیں

قالَ عليه السلام : إنّا نُحيطُ عِلْما بِأنْبائِكُمْ، وَ لا يَعْزُبُ عَنّا شَيْى ءٌ مِنْ أخْبارِكُمْ.(13- احتجاج : ج 2، ص 497، بحارالا نوار: ج 53، ص 175).

فرمایا: ہم تمہارے احوال و اخبار پر احاطہ رکهتے ہیں اور تمہاری کوئی بات ہم سی مخفی نہیں ہیں ۔
جاری ہے
_اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں

امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

چودھواں فرمان

*14:حاجت طلب کرنے کا وقت اور کیفیت*
قالَ عليه السلام : مَنْ كانَتْ لَهُ إلَى اللّهِ حاجَةٌ فَلْ يَغْتَسِلْ لَيْلَةَ الْجُمُعَةِ بَعْدَ نِصْفِ اللَّيْلِ وَ يَأتِ مُصَلاّهُ.(مستدرک الوسائل،جلد2, صفحہ 517)

فرمایا: جو شخص خدا کی بارگاہ سے حاجت مانگنا چاہتا ہے پس وہ شب جمعہ نصف شب کے بعد غسل کرکے راز و نیاز و مناجات کے لئے اپنی جائے نماز پر قرار پائے.
جاری ہے
_اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں


امامِ زمانہ علیہ السلام کا پندرہواں فرمان

مومنین کی ایک دوسرے کے لئے طلب مغفرت

قالَ عليه السلام : يَابْنَ الْمَهْزِيارِ! لَوْلاَ اسْتِغْفارُ بَعْضِكُمْ لِبَعْضٍ، لَهَلَكَ مَنْ عَلَيْها، إلاّ خَواصَّ الشّيعَةِ الَّتى تَشْبَهُ أقْوالُهُمْ أفْعالَهُمْ.(15) مستدرك ج 5، ص 247،
فرمایا: اگر تم میں سے بعض کی بعض دوسروں کے لئے طلب بخشش و مغفرت نہ ہوتی، روئے زمین پر موجود سارے انسان ہلاک ہوجاتے سوائے ان خاص و خالص شیعوں کے جن کا کردار ان کی گفتار کے مطابق ہے.
جاری ہے


اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں



امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

سولھواں فرمان

16:امام حسین (ع) کے زندہ ہونے کا عقیدہ کفر و گمراہی ہے

قالَ عليه السلام : وَأمّا قَوْلُ مَنْ قالَ: إنَّ الْحُسَيْنَ لَمْ يَمُتْ فَكُفْرٌ وَتَكْذيبٌ وَ ضَلالٌ.(16- غيبة طوسى : ص 177، وسائل الشّيعة : ج 28، ص 351، ح 39).

فرمایا: اور امام حسین علیہ السلام کو موت نہ آنے اور آپ (ع) کے زندہ ہونے کے قائل ہیں ان کا یہ عقیدہ کفر، تکذیب اور گمراہی ہے.
جاری ہے

_اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں


امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

سترھواں فرمان


17. تربت سيدالشہداء (ع) کی تسبيح کی فضيلت

قالَ عليه السلام : مِنْ فَضْلِهِ، أنَّ الرَّجُلَ يَنْسَى التَّسْبيحَ وَ يُديرُا السَّبْحَةَ، فَيُكْتَبُ لَهُ التَّسْبيحُ.(17- بحارالا نوار: ج 53، ص 165، س 8، ضمن ح 4).

فرمایا: حضرت سیدالشہداء علیہ السلام کی تربت کی تسبیح کی ایک فضیلت یہ ہے کہ اگر کسی کے ہاتھ میں ہو اور وہ ذکر و تسبیح بھول جائے اور تسبیح پھیراتا رہےتو اس کے لئے ذکر و تسبیح لکھی جاتی ہے
جاری ہے🌹
_اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں


امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

اٹھارھواں فرمان


18. فعل حرام اور طعام حرام کے ساتھ روزہ توڑنے کا کفارہ

قالَ عليه السلام : فيمَنْ أفْطَرَ يَوْما مِنْ شَهْرِ رَمَضان مُتَعَمِّدا بِجِماعٍ مُحَرَّمٍ اَوْ طَعامٍ مُحَرَّمٍ عَلَيْهِ: إنَّ عَلَيْهِ ثَلاثُ كَفّاراتٍ.(18- من لايحضره الفقيه : ج 2، ص 74، ح 317، وسائل الشّيعة : ج 10، ص 55، ح 12816).

فرمایا: جو شخص ماہ رمضان کا روزہ قصدا و ارادتاً حرام مجامعت کے ذریعے توڑ دے یا حرام کھانا کھا کر توڑ دے؛ اس پر تینوں کفارے واجب ہیں. (یعنی یہ کہ روزے کی قضاء رکھنی پڑے گی اور مزید یہ کہ 60 روزے رکھنے پڑیں گے؛ ساٹھ مساکین کو کھانا کھلانا پڑے گا اور ایک غلام بھی آزاد کرنا پڑے گا.)






امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

اکیسواں فرمان


21. ہمارے اعمال امام کے ساتھ ہماری قربت کا باعث ہوں

قالَ عليه السلام : لِيَعْمَل كُلُّ امْرِئٍ مِنْكُمْ ما يَقْرُبُ بِهِ مِنْ مَحَبَّتِنا، وَ لْيَتَجَنَّب ما يُدْنيهِ مِنْ كَراهيَّتِنا وَ سَخَطِنا، فَاِنَّ امْرَءاً يَبْغَتُهُ فُجْأةٌ حينَ لا تَنْفَعُهُ تَوْبَةٌ وَ لا يُنْجيهِ مِنْ عِقابِنا نَدَمٌ عَلى حُوبَةٍ.(21- بحارالا نوار: ج 53، ص 176، س 5، ضمن ح 7، به نقل از احتجاج) .

فرمایا: تم میں سے ہر شخص کو ایسے اعمال انجام دینے چاہئیں جو ہماری قربت کا باعث بنتے ہیں اور ہماری محبت کا سبب بنتے ہیں اور تم میں سے ہر شخص کو ہر اس عمل سے پرہیز کرنا چاہئے جو ہماری ناپسندیدگی اور کراہیت اور غیظ و غضب کا موجب بنتا ہو؛ پس بعید از قیاس نہیں ہے کہ انسان کو اچانک موت آئے اور اس کے لئے نہ توبہ فائدہ مند ہو اور نہ ہی اس کا اظہار ندامت اس کو ہمارے اور خدا کے عِقاب وعذاب سے بچاسکتاہو.

جاری ہے
اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں


امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

بائیسواں فرمان

22. ختنہ نہ کرنے کا نتیجہ

قالَ عليه السلام : إنَّ الاْ رْضَ تَضِجُّ إلَى اللّهِ عَزَّ وَ جَلَّ مِنْ بَوْلِ الاْ غْلَفِ أرْبَعينَ صَباحا.(22- وسائل الشّيعة : ج 21، ص 442، ح 27534).

فرمایا: ختنہ نہ ہونے والے شخص کی رفع حاجت سے زمین چالیس روز تک آہ و نالہ اور خدا کی بارگاہ میں شکایت و فریاد کرتی ہے.
جاری ہے

اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے
سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں




امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

تیئسواں فرمان

23. بعد از نماز سجدہ شکر کی منزلت

قالَ عليه السلام : سَجْدَةُ الشُّكْرِ مِنْ ألْزَمِ السُّنَنِ وَ أوْجَبِها.(23- وسائل الشّيعة : ج 6، ص 490، ح 3، بحارالا نوار: ج 53، ص 161، ضمن ح 3).

فرمایا: ہر نماز کے بعد سجدہ شکر لازم ترین اور واجب ترین سنت ہے

جاری ہے

اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کر
تے ہیں


امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

چوبیسواں فرمان


24. امام اہل زمین کے لئے امان ہیں

قالَ عليه السلام : إنّى لاَمانٌ لاِ هْلِ الاْ رْضِ كَما أنَّ النُّجُومَ أمانٌ لاِ هْلِ السَّماءِ.(24- الدّرّة الباهرة : ص 48، س 3).

فرمایا: یقیناًً میں زمین پر بسنے والی موجودات کے لئے امان ہوں جیسے کہ اہل آسمان کے لئے ستارے امان ہیں
جاری ہے

اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں


امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

پچسواں فرمان

25. امام کا قلب مشيت الہي کا ظرف ہے

قالَ عليه السلام : قُلُوبُنا اَوْعِيَةٌ لِمَشيَّةِ اللّهِ، فَإذا شاءَ شِئْنا.(25- بحارالا نوار: ج 52، ص 51، س 4، به نقل از غيبة نعمانى) .

فرمایا: ہمارے (یعنی ائمۂ معصومین (ع) کے) قلوب مشیت الہی اور ارادہ خداوندی کے ظروف ہیں پس وہ جب بھی ارادہ کرے ہم بھی ارادہ کرتے ہیں.
جاری ہے

اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے
سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں


امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

چھبیسواں فرمان

26. امام (ع) کسی کے دور ہونے سے خائف نہیں ہوتے

قالَ عليه السلام : إنَّ اللّهَ مَعَنا، فَلافاقَةَ بِنا إلى غَيْرِهِ، وَالْحَقُّ مَعَنا فَلَنْ يُوحِشَنا مَنْ قَعَدَ عَنّا.(26- بحارالا نوار: ج 53، ص 191، إكمال الدّين : ج 2، ص 511).

فرمایا: خدا ہمارے ساتھ ہے اور ہم دوسروں کے محتاج نہیں ہیں اور حق ہمارے ساتھ اور ہمارے پاس ہے پس جو ہم سے روگردانی کرے ہمیں اس کی کوئی پروا نہیں ہوتی.
جاری ہے

_اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں


امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

ستائیسواں فرمان

27. نماز شيطان کی ناک خاک پر رگڑتی ہے

قالَ عليہ السلام : ماأرْغَمَ أنْفَ الشَّيْطانِ بِشَيْئٍ مِثُلِ الصَّلاةِ.(27- بحارالا نوار: ج 53، ص 182، ضمن ح 11).

فرمایا: کوئی بھی عمل نماز کی مانند شیطان کی ناک ذلت کی خاک پر نہیں رگڑتا
جاری ہے🌹

_اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں

امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

اٹھائیسواں فرمان

28. دوسروں کے مال میں تصرف؛ ہرگز نہیں

قالَ عليه السلام : لا يَحِلُّ لِأَحَدٍ أنْ يَتَصَرَّفَ فى مالِ غَيْرِهِ بِغَيْرِ إذْنِهِ.(28- بحارالا نوار: ج 53، ص 183، ضمن ح 11).

فرمایا: مالک اور صاحب مال کی اجازت کے بغیر کسی کے مال و اسباب میں تصرف کرنا جائز نہیں ہے.

جاری ہے
_اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں



امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

انتئسیواں فرمان

*29. نماز کے بعد تعقيبات و تسبيحات کی فضیلت*

*قالَ عليه السلام : فَضْلُ الدُّعاءِ وَ التَّسْبيحِ بَعْدَ الْفَرائِضِ عَلَى الدُّعاءِ بِعَقيبِ النَّوافِلِ كَفَضْلِ الْفَرائِضِ عَلَى النَّوافِلِ.(29- بحارالا نوار: ج 53، ص 161، ضمن ح 3).*

فرمایا: مستحب نمازوں کی تعقیبات و دعا کی نسبت واجب نمازوں کی تعقیبات و دعا کی فضیلت ویسی ہی ہے جیسے کہ واجب نمازوں کو مستحب نمازوں کی نسبت حاصل ہے.
جاری ہے

_اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں


امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

تیسواں فرمان

*30. نماز جعفر طیار (ع) کی کا صحبح وقت

قالَ عليه السلام : أفْضَلُ أوْقاتِها صَدْرُا النَّهارِ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ.(30 بحارالا نوار: ج 56، ص 168، ضمن ح 4)۔*

*فرمایا: (نماز جعفر طیار بجالانے کے لئے) بہترین اور بافضیلت ترین وقت جمعہ کے روز زوال آفتاب سے قبل کا وقت ہے.*




امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

اکتیسواں فرمان


31. نماز صبح میں تأخیر باعث لعنت ہے

قالَ عليه السلام : مَلْعُونٌ مَلْعُونٌ مَنْ أخَّرَ الْغَداةَ إلى أنْ تَنْقَضِى النُّجُومُ.(31- بحارالا نوار: ج 55، ص 16ؤ ضمن ح 13، و ص 86، ص 60، ح 20).*

فرمایا: ملعون ہے ملعون ہے وہ جو نماز فجر میں قصداً اس وقت تک تأخیر کردے کہ آسمان سے ستارے غائب ہوجائیں اور زمین پر روشنی پھیل جائے

جاری ہے

_اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں


امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

بتیسواں فرمان

32: امام خدا کے فضل سے خود کفیل ہیں

*قالَ عليه السلام : إنَّ اللّهَ قَنَعَنا بِعَوائِدِ إحْسانِهِ وَ فَوائِدِ اِمْتِنانِهِ*.(بحار الانوار جلد 52 صفحہ 78)

*فرمایا: بتحقیق خداوند متعال نے ہم اہل بیت کو اپنے احسان اور نعمتوں کے بموجب قانع اور خودکفیل کردیا ہے.

_اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں


امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

تیتسواں فرمان

33: امام امام زمان (عج) کے منکرین کا انجام

*قالَ عليه السلام : إنَّهُ لَيْسَ بَيْنَ اللّهِ عَزَّ وَ جَلَّ وَ بَيْنَ أحَدٍ قَرابَةٌ، وَ مَنْ أنْكَرَنى فَلَيْسَ مِنّى، وَ سَبيلُهُ سَبيلُ ابْنِ نُوحٍ.*
(بحار الانوار جلد 50,، صفحہ 227)

*فرمایا: خداوند متعال اور کسی بھی بندے کے درمیان قرابت اور رشتہ داری نہیں ہے - اور ہر شخص کو اس کے اعمال اور نیات کے حساب سے انعام ملے گا - جو شخص میرا انکار کردے - اور میرے وجود کو جھٹلادے - وہ ہمارے شیعیان اور محبین میں سے نہیں ہے اور اس کا انجام فرزند نوح کی مانند ہوگا.*

_اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں


امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

چونتیسواں فرمان

34. زمين کسی حال میں بھی حجت سے خالي نہیں ہوتی

*قالَ عليه السلام : أما تَعْلَمُونَ أنَّ الاْ رْضَ لا تَخْلُو مِنْ حُجَّةٍ إمّا ظاهِرا وَإمّا مَغْمُورا.(34- بحارالا نوار: ج 53، ص 191، س 5، ضمن ح 19).*

*فرمایا: آگاہ اور متوجہ رہو کہ زمین کسی حال میں حجت خدا سے خالی نہیں ہوتی چنانچہ حجت الہی یا تو ظاہر و آشکار ہے یا پھر پردہ غیبت میں ہے*

جاری ہے
_اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں


امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

پینتیسواں فرمان

35. ظہور حق اور اضمحلال باطل کا اذن

*قالَ عليه السلام : إذا أذِنَ اللّهُ لَنا فِى الْقَوْلِ ظَهَرَ الْحَقُّ، وَ اضْمَحَلَّ الْباطِلُ، وَ انْحَسَرَ عَنْكُمْ.(35 بحارالا نوار: ج 53، ص 196، س 12، ضمن ح 21).*

*فرمایا: اگر خداوند متعال ہمیں سخن و بیان کی اجازت دے دے؛ حق آشکار اور غالب ہوجائے گا؛ باطل نیست و نابود ہوگا اور تمہاری گهٹن اور مشکلات کا خاتمہ ہوگا.*

جاری ہے

_اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں


امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

چھتیسواں فرمان


عصر غیبت مین امام کے وجود سے فیض یابی کی کيفيت

*قالَ عليه السلام : وَ أمّا وَجْهُ الاْ نْتِفاعِ بى فى غَيْبَتى فَكَالاْنْتِفاعِ بِالشَّمْسِ إذا غَيَّبَها عَنِ الاْ بْصارِ السَّحابُ.(36- بحارالا نوار: ج 53، ص 181، س 21، ضمن ح 10)*.

*فرمایا: غیبت کے زمانے میں میرے وجود سے بہره مندی اور فیض حاصل کرنے کی کبفیت ویسی ہی ہے جیسے کہ بادل چھا جانے کی وجہ سے آنکھوں سے اوجھل ہونے والے سورج سے فائدہ اٹھایا جاتا ہے(سورج بادل کے پیچھے چھپ جانے کے باوجود نظام شمسی میں موجوده اشیاء کو فائده پہنچا دیتا ہے چنانچہ امام زمانۂ غیبت میں بھی زمانۂ ظہور کی مانند فیض بخشتا ہے)*.

جاری ہے
_اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں



امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

سینتیسواں فرمان

37. محبت اہل بيت کا پیمانہ احکام خداوندی پر عمل ہے

*قالَ عليه السلام : وَاجْعَلُوا قَصْدَكُمْ إلَيْنا بِالْمَوَدَّةِ عَلَى السُّنَّةِ الْواضِحَةِ، فَقَدْ نَصَحْتُ لَكُمْ، وَ اللّهُ شاهِدٌ عَلَيَّ وَ عَلَيْكُمْ.(37- بحارالا نوار: ج 53، ص 179، س 16، ضمن ح 9)*

فرمایا: ہماری مودت کی بنیاد خدا اور رسول (ص) کے احکام کی تعمیل پر استوار کرو؛ پس میں نے ضروری نصائح و ہدایات تمہیں دی ہیں؛ اور خداوند متعال تمہارے اور ہمارے اعمال کا شاہد و گواہ ہے.

جاری ہے

_اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں



امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

اڑتیسواں فرمان

38. وقت ظہور کا تعین کرنے والے جھوٹے ہیں

*قالَ عليه السلام : أمّا ظُهُورُ الْفَرَجِ فَإنَّهُ إلَى اللّهِ، وَ كَذَبَ الْوَقّاتُونَ.(38- بحارالا نوار: ج 53، ص 181، س 1، ضمن ح 10)*

*فرمایا: میرے ظہور کا صحیح وقت خداوند متعال کے ارادے پر منحصر ہے اور جو جھوٹے ہیں وہ لوگ جو میرے ظہور کے وقت کا تعین کریں (اور اس سلسلے میں تاریخ اور وقت کا اعلان کریں)۔*

جاری ہے
_اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں


امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین

انتالیسواں فرمان

39. آپ کے ظہور کے لئے زیادہ دعا کریں

*قالَ عليه السلام : أكْثِرُواالدُّعاءَ بِتَعْجيلِ الْفَرَجِ، فَإنَّ ذلِكَ فَرَجَكُمْ.(39- بحارالا نوار: ج 53، ص 181، س 23، ضمن ح 10)*

*فرمایا: میرے ظہور میں تعجیل کے لئے زیادہ سے زیادہ دعا کیا کرو کیونکہ اس دعا میں تمہاری مشکلات کی آسانی مضمر ہے.*

جاری ہے



*امام زمانہ (عج) کے چالیس فرامین*
*چالیسواں فرمان*

*40. دعائے فرج کے صدور کی کیفیت*

*دفَعَ إلَيَّ دَفْتَرا فيهِ دُعاءُالْفَرَجِ وَ صَلاةٌ عَلَيْهِ، فَقالَ : فَبِهذا فَادْعُ.(40- إكمال الدّين شيخ صدوق : ص 443، ح 17، بحارالا نوار: ج 52، ص ‍ 31، ضمن ح 27.)*

*ابو محمد حسن بن وجنا نامی ایک قابل وثوق و اعتماد مؤمن کہتے ہیں: میں طلائی پرنالے کے نیچے بیت اللہ الحرام میں تھا جب مجھے امام عصر عجَّلَ اللہُ تعالی فَرَجَہُ الشَّریف کی زیارت نصیب ہوئی. آپ علیہ السلام نہ مجھے ایک دفتر (کاپی) عطا* *فرمائے جس میں دعائے فََرَج اور آپ (ع) پر صلوات درج تھی. اور فرمایا :*

*اس مکتوب کے ذریعے دعا کرو اور میرے ظہور اور فَرَج کے لئے دعا کرو اور مجھ پر درود و تحیت بھیجو*۔

اہل انتظار امام زمان عج کے فرامین توجہ سے سنتے ،حفظ کرتے،اس پر عمل اور دیگر لوگوں کے لیے نشر کرتے ہیں





اٰللـــٌّٰـهًٌُمٓ صَلِّ عٓـلٰىٰ مُحَمَّدٍ وُاّلِ مُحَمَّدٍ وٓعٓجٓلِ فٓرٰجٰهٌٓمّ




التماس دعا

شہر بانو