Please Share Your Feedback In This Section.....






نیند کی اہمیت






نیند کی اہمیت
نیند کی اہمیت









ہر رات ہم بستر پر لیٹتے ہیں۔ آنکھیں بند کرتے اور نیند ہمیں اپنی پُرسکون آغوش میں لے لیتی ہے۔ یہ وہ پیاری اور میٹھی نیند ہے جس میں انسان تقریبا اپنی ایک تہائی زندگی گزار دیتا ہے لیکن کبھی اس پر غور و فکر نہیں کرتا اور کبھی سوچتا بھی نہیں کہ یہ نیند ہے کیا؟

■ نیند کیا ہے
شعور کو عملی طور پر معطل، اعصابی نظام کو نسبتاً غیرفعال اور آنکھوں کو بند کرکے جسم اور ذہن کو آرام پہنچانے کے فطری عمل کو نیند کہتے ہیں۔ نیند کے دوران انسان اپنے ماحول سے بے خبر رہتا ہے۔
بیہوشی میں بھی انسان اپنے آپ سے اور اپنے ماحول سے بے خبر ہوجاتا ہے۔ لیکن نیند ایک قدرتی عمل ہے اور نیند سے انسان بغیر کسی طبی امداد کے بیدار ہو جاتا ہے یا اسے بیدار کیا جاسکتا ہے۔ جبکہ بیہوشی ایک مرض ہے اور اس میں انسان کو ہوش میں لانے کیلئے طبی امداد کی ضرورت پڑتی ہے۔

■ عظیم رحمت و نعمت
نیند اللہ تعالٰی کی عظیم رحمت اور نعمت ہے، جو تھکے ماندے بندوں کیلئے راحت و آرام، سکون و اطمینان اور امن و امان کا ذریعہ ہے۔ انسان کو پرسکون نیند سے ہمکنار کرنے کیلئے اللہ تعالٰی نے ماحول کو سازگار بنایا۔ لہذا فرمایا:
"وَمِن رَّحْمَتِهِ جَعَلَ لَكُمُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ لِتَسْكُنُوا فِيهِ وَلِتَبْتَغُوا مِن فَضْلِهِ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُون"َ (سورة القصص؛73)
ترجمہ:
اور اس نے اپنی رحمت سے تمہارے لئے رات اور دن کو بنایا تاکہ تم اس (رات میں) آرام کرو اور (دن میں) اس کا فضل (روزی) تلاش کر سکو اور تاکہ تم شکر گزار بنو۔

"وَهُوَ الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ اللَّيْلَ لِبَاسًا وَالنَّوْمَ سُبَاتًا وَجَعَلَ النَّهَارَ نُشُورًا۔" (سورة الفرقان؛47)
ترجمہ:
اور وہ وہی ہے جس نے تمہارے لئے رات کو پردہ پوش اور نیند کو راحت اور دن کو اٹھ کھڑے ہونے کا وقت بنایا۔

پرسکون نیند کی بنیادی ضرورت اندھیرا ہے، ماحول کی تمازت اور شور شرابہ کا کم ہونا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالٰی نے رات بنا کر پرسکون نیند کی ان فطری ضرورتوں کو پورا کر دیا۔ لیکن رات کو بالکل ہی اندھیرا نہیں کیا بلکہ چاند بنا کر مدھم روشنی بھی پھیلا دی تاکہ اس کے بندے رات کو بالکل ہی بیکار نہ ہو جائیں۔ پھر رات کو ایک ہی وقت میں دنیا میں بسنے والی تقریباً تمام مخلوقات پر نیند طاری کرکے شور شرابہ بھی ختم کردیا۔ یوں بنی نوع انسان کو نیند کی عظیم نعمت عطا کی تاکہ وہ شکر کرے۔

■ اللہ تعالٰی کی نشانیاں
اللہ تعالٰی کا فرمان ہے:
"الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ اللَّيْلَ لِتَسْكُنُوا فِيهِ وَالنَّهَارَ مُبْصِرًا ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَسْمَعُونَ" (سورة يونس؛67)
ترجمہ:
وہی ہے جس نے تمہارے لئے رات بنائی تاکہ تم اس میں آرام کرو اور دن کو روشن بنایا (تاکہ تم اس میں کام کاج کر سکو)۔ بیشک اس میں ان لوگوں کیلئے نشانیاں ہیں جو سنتے ہیں۔

قرآن کی بہت ساری آیتوں میں نیند کا ذکر کرکے اللہ تعالیٰ نے انسان کو نیند پر غور و فکر کرنے کی دعوت دی ہے۔ نیند پر غور و فکر کرکے انسان کائنات کے بہت سارے رازوں کو جان سکتا ہے، کائنات کے خالق پر اور موت و حیات اور موت کے بعد کی زندگی یعنی آخرت کے بارے میں ایمان و یقین کامل حاصل کرسکتا ہے، نیز نیند چونکہ موت کی ہی ایک شکل ہے لہذا انسان روزانہ سونے سے پہلے اپنا محاسبہ اور توبہ کرکے نفس و قلب کی اصلاح کرسکتا ہے۔

■ نیند کی اہمیت اور ضرورت
جسطرح زندگی کی بقا کیلئے کھانا پینا اور سانس لینا ضروری ہے، اسیطرح سونا اور آرام کرنا بھی ذہنی و جسمانی صحت اور تندرستی کیلئے اہم ہے۔ رات کو چند گھنٹوں کی نیند انسان کی فطری و بنیادی ضرورت ہے۔ کوئی انسان اس ضرورت سے بے نیاز نہیں ہو سکتا۔

جدید سائنسی تحقیق کے مطابق جب انسان گہری نیند سوجاتا ہے، تب دماغ کا ایک کارخانہ دن بھر کے کام کاج کے دوران انسانی صحت کو نقصان پہنچانے والا جو زہریلا فضلہ دماغ میں جمع ہوتا ہے اُسے نکال باہر کرتا ہے اور پوری دماغ کی مرمت کرکے اُسے نئی توانائی فراہم کرتا ہے جس سے دماغ اور جسم ازسرنو مضبوط و کارآمد بن جاتا ہے۔

پرسکون نیند انسان کی اچھی صحت، جسمانی و ذہنی قوت، قوتِ حافظہ و تخیل، خوش مزاجی اور حسن کارگردگی کیلئے اہم ترین ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ نیند ہی انسان کو چاک و چوبند اور ہشاش بشاش رکھتی ہے۔

نیند نہ آنا، بے سکون نیند یا نیند کی کمی انسانی دماغ پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے اور ببشمار جسمانی و دماغی بیماریوں کا موجب بنتی ہے۔

نیند کی کمی سے انسان ہر وقت اونگھ یا غنودگی کی حالت میں رہتا ہے، تھکاوٹ محسوس کرتا ہے، جسم و ذہن صحیح طرح کام نہیں کرتا، لہذا روز مرہ کے کام پر صحیح طرح توجہ نہیں دے پاتا۔

نیند کی کمی سے انسان میں قوت برداشت کم ہوجاتی ہے اور طبیت میں جھنجلاہٹ و چڑچڑاہت پیدا ہوتی ہے جس سے انسان جھگڑالو بن جاتا ہے اور ازدواجی و سماجی زندگی میں فساد کا باعث بنتا ہے۔

  

اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ