Please Share Your Feedback In This Section.....





    بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ


   اخلاق اور انتظار 






اخلاق اور انتظار
  اخلاق اور انتظار 








 

اپنے اجر و ثواب کو ضائع نہ کرو

 

🔷 رسول اللَّه صلی الله علیه و آله وسلم فرماتے ہیں:

 

إنَّ المُرائی یُدْعی یَوْمَ القِیَامَةِ بِأربعةِ أسْماء: یا کافِرُ! یا فاجِرُ! یا غادِرُ یا خاسِرُ! حَبِطُ عَمَلُکَ، وَ بَطَلَ أجْرُکَ، فَلا خَلاصَ لَکَ الْیَوم، فَالْتَمِسْ أجْرَک مِمَّن کُنْتَ تَعْمَلُ لَهُ۔

 

📜 قیامت کے دن ریا کار و منافق کو چار ناموں سے پکارا جائے گا۔ اے کافر! اے فاجر! دھوکہ باز! اے نقصان اٹھانے والے!، تیرا اجر و ثواب ضائع ہو گیا، اب تیرے پاس نجات کا کوئی راستہ نہیں بچا ہے، اپنا اجر اس شخص سے طلب کر جس کے لئے تو نے وہ کام انجام دیا ہے۔

 

مختصر وضاحت:

 

🌷 ریا کاری بھی منافقت کی طرح ہے ریا کار اور منافق کا ظاہر کچھ اور، اور باطن کچھ اور ہوتا ہے لہذا رسول نے دونوں کو ایک صف میں قرار دیا ہے۔

🌹 ایک مومن کو ریا کاری سے بچنا چاہیئے کیونکہ جو کام دکھاوے کے لئے انجام دیا جاتا ہے اس پر ذرّہ برابر بھی اجر و ثواب نہیں ملتا ہے۔

🌻 یقینا وہ افراد قیامت کے دن سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والے لوگوں میں سے ہوں گے جو ریا کار اور منافق ہیں اور ان کو روز قیامت کافر، فاجر، کہکر پکارا جائے گا۔

🌺 جو کوئی جس کے لئے کام کرتا ہے اجر کا بھی اسی سے مطالبہ کرتا ہے لہذا قیامت کے دن ایسے افراد کس سے اجر طلب کریں گے کیونکہ جس کے لئے انہوں نے ریا کاری کی وہ خود قیامت کی سختیوں میں گرفتار ہوں گے۔

لہذا انسان جو بھی نیک کام انجام دے چاہے وہ کم ہو یا زیادہ صرف الله کی رضا اور اس کے قرب کے لئے ہو اس لئے کہ الله انسان کی نیت کو دیکھتا نہ کہ اس کے زیادہ اعمال کو۔ 

 

  📚 بحار الأنوار، ج 69، ص 295

 اﻟﻠَّﻬُﻢَّ ﺻَﻞِّ ﻋَﻠٰﻰ ﻣُﺤَﻤَّﺪٍ ﻭﺁﻝِ ﻣُﺤَﻤَّﺪٍ ﻭﻋَﺠِّﻞْ ﻓَﺮَﺟَﻬُﻢْ 

شہر بانو