ظالموں کو آخرت میں عذاب دینے سے مظلوموں کو دنیا میں کیا فائدہ ہو گا؟
![]() |
ظالموں کو آخرت میں عذاب دینے سے مظلوموں کو دنیا میں کیا فائدہ ہو گا؟ |
اس جملے سے ظاہرا یہ مطلب سمجھ آ رہا ہے کہ "ظالم کا عذاب میں گرفتار ہونا قطعی طور پر مظلوم کے لیے فائدہ مند ہونا چاہیے" یا "مظلوم کا اجر و ثواب ظالم کے لیے یقینا ضرر کا باعث ہونا چاہیے" جبکہ اس طرح نہیں ہے کیونکہ ظالم اور مظلوم دونوں اپنی اپنی صف میں کھڑے کیے جائیں گے۔ ظالم کو اس کے ظلم کی سزا دی جائے گی اور اسی طرح مظلوم بھی اپنے اجر کو دیکھے گا اس شرط کے ساتھ کہ ظالم کے سامنے کھڑے ہونے کی طاقت نہ رکھتا ہو اور بیچارگی میں اسے نقصان پہنچایا گیا ہو نا یہ کہ ظلم کے خلاف قیام کرنے کے بارے میں غفلت کا مظاہرہ کرے تو اس صورت میں جوابدہ ہو گا۔
لہذا انسان وہی کاٹتا ہے جو وہ بوتا ہے۔ اگر ہم کہیں کہ ظالموں کا عذاب صرف مظلوموں کا درد کم کرنے کے لیے ہے تو یہ درست نہیں ہے۔ ظالموں کی سزا کی بات کرنے کی بنیادی ترین وجہ یہ ہے کہ ظالم ظلم کرنا چھوڑ دیں۔ البتہ یہ بھی ممکن ہے کہ اس کا نتیجہ مظلوموں کے لیے امن و سکون کا ذریعہ بنے۔
یہ دنیا کا قانون اور روایت ہے کہ " جیسی کرنی ویسی بھرنی۔" مثال کے طور پر اگر کوئی گاڑی چلانے میں بے احتیاطی اور غفلت کا مظاہرہ کرے تو اس کام کا نتیجہ حادثہ یا جان سے ہاتھ دھونا ہے یہ اس کے عمل کا نتیجہ ہے ضروری نہیں کہ اس سے قانون کی رعایت کرنے والے کو کوئی فائدہ پہنچے۔
اس جہان میں خداوند متعال کا طریقہ کار عمل اور رد عمل کی طرز پر ہے انسان جو بھی عمل کرے گا دنیا اور آخرت میں اس کا رد عمل دیکھے گا۔
0 تبصرے
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
السلام علیکم اور خوش آمدید محترم قارئین، ہمارے بلاگ پر تشریف لانے کیلیے بہت شکریہ۔
یہ بلاگ خاص طور پر خوشنودی و ذکر محمد و آل محمد علیہ السلام کے سلسلہ میں بنایا گیا ہے۔ تمام مومنین سے گزارش ہے کہ اس ثواب عظیم کے حصول میں آپ ہمارا ساتھ دیں۔
ہمیں امید ہے کہ آپ اپنی قیمتی آراء سے ہمیں نوازیں گے کہ یہ بلاگ اور اسکی تزئین و آرائش آپ کو کیسی لگی، بہت شکریہ۔
اٰللـــٌّٰـهًٌُمٓ صَلِّ عٓـلٰىٰ مُحَمَّدٍ وُاّلِ مُحَمَّدٍ وٓعٓجٓلِ فٓرٰجٰهٌٓمّ
التماس دعا