Please Share Your Feedback In This Section.....












رزق اور عورت



رزق اور عورت
رزق اور عورت




کہتے ہیں کہ رزق عورت کے نصیب سے ملتا ہے۔

 

مشرقی معاشرے میں رزق کمانے کا سارا بوجھ مرد پر ہوتا ہے,اگر مرد کماٶ ہے تو رزق کما لے گا اور اگر نکھٹو ہے تو شاید اپنا خرچہ بھی نہ اٹھا پاۓ  تو پھر ایسے میں عورت کے نصیب کا رزق سے کیا تعلق؟

 

اس فلسفے پر غور کرنے کے بعد جو میری سمجھ میں آیا وہ آپ کے ساتھ شیٸر کر رہا ہوں۔

 

کمانے کی ذمہ داری بے شک مرد کی ہے لیکن اسے رزق کمانے کے قابل بنانے والا پر سکون ماحول مہیا کرنا خاتونِ خانہ کی ذمہ داری ہے۔

 

جس گھر کی عورت نا شکری,بد زبان اور جھگڑالو ہوگی اس گھر سے رزق روٹھ جاتا ہے۔

 

جب صبح گھر سے نکلتے ہوۓ شوہر کو کھری کھری سنا کر بھیجے گی اور شام واپسی پر سانس لینے بھی نہیں دے گی اور حقیقت ٹی وی کی طرح شروع ہو جاۓ گی تو ایسے مرد کا دماغی اور جسمانی قوت فالج زدہ ہو جاۓ گی جس کی وجہ سے وہ سماجی حوالے سے باہر کی دنیا کے ساتھ بہتر رویہ رکھنے میں ناکام ہوگا اور اس وجہ سے اس کے رزق کے دروازے ایک ایک ہو کر بند ہوتے جاٸیں گے۔

 


 

اگر خواتین اپنے گھر میں مستقل خیر و برکت دیکھنے کی خواہاں ہیں تو انہیں صرف چار باتوں پر عمل کرنا پڑے گا۔

 

شوہر کو گھر سے خوشگوار ماحول بلکہ رومینٹک ماحول میں روانہ کریں۔

 

شوہر کو گھر داخل ہوتے ہوۓ اسی ماحول میں خوش آمدید کہیں جس میں وداع کیا تھا۔

 

جتنی بھی بڑی پریشانی والی بات ہو اس وقت تک نہ بتاٸیں جب تک وہ فریش نہ ہو جاۓ۔

 

شوہر سے جسمانی تعلق قاٸم کرنے کو مشقت نہ سمجھیں بلکہ اس کے لیے خود کو ایسا آراستہ کریں کہ وہ آپ کی طرف ایسے متوجہ ہو اس سے آپ کا باہمی تعلق انتہاٸی خوشگوار اور مضبوط ہوگا اور سب سے بڑی بات کہ شوہر کے کردار کی حفاظت ہوگی، کردار کی حفاظت ہوٸی تو سمجھیں گھرانے کی حفاظت ہوئی۔