Please Share Your Feedback In This Section.....













ھمارے وجود کی اہمیت اور ہماری ذمہ داریاں







ھمارے وجود کی اہمیت اور ہماری ذمہ داریاں
ھمارے وجود کی اہمیت اور ہماری ذمہ داریاں


 


اللہ رب العزت کا شکر جس نے ہمیں انسان بنایا اور تمام مخلوقات میں اشرف قرار دیا ، ہمارے وجود کو اہم بنایا اور ہم پر کچھ ذمہ داریاں عائد کیں جنکا پورا کرنا ہم پر فرض ہے ۔
پھر اس ذاتِ کریم کا شکر جس نے ہمیں مسلمان اور خصوصاً شیعہ گھرانے میں پیدا کیا اور ہمارے دلوں کو محبت اہلبیت علیہم السلام سے لبریز کر دیا۔
حمد اس خدا کی جس نے ہمیں اپنی (خدا کی) اور محمد و آلِ محمد ﷺکی معرفت عطا فرمائی تا کہ ہم راہِ حق پر گامزن رہیں۔
یہ سب خدا ہی کا احسان ہے کوئی عبد ہم پر یہ احسان نہیں کر سکتا۔
ایک حدیث پیشِ خدمت ہے
👇🏻
*حضرت رسول ﷺ* كو جناب *جبرئیل* نے خبر دی كہ *اللہ تباك و تعالیٰ* نے ارشاد فرمایا:
*’’جوشخص كو علم ہے كہ میرے سوا كوئی خدا نہیں اور محمد ﷺ میرے بندے اور رسول ہیں۔ اور علی میرے خلیفہ ہیں۔ اور ان كی اولاد سے جو آئمہ ہیں وہ میری حجت ہیں تو اس شخص كو میں اپنی رحمت سے جنت میں داخل كروں گا۔ اور اپنے عفو سے اسكو دوزخ سے نجات دوں گا۔ اپنے سے نزدیك ہونے كی اسے اجازت دوں گا۔ اس كے لئے كرامت كو واجب اور اس پر اپنی نعمت تمام كرونگا۔ اسكو اپنے خواص اور خالص بندوں میں قرار دونگا۔ اگر وہ مجھے پكارے گا تو جواب دوں گا اگر وہ مجھ سے دعا كرے گا تو میں اس كی دعا مستجاب كروں گا۔ اگر مجھ سے مانگے گا تو عطا كروں گا۔ اگر خاموش رہے گا تو (عطائے رحمت میں) خود ابتدا كروں گا۔ اگر مایوس ہوگا تو اس پر رحم كروں گا۔ اگر مجھ سے بھاگے گا تو بلاؤں گا۔ اگر میرے پاس لوٹ كر آئے گا تو اس كی توبہ قبول كروں گا۔ اگر میرے در پر دستك دے گا تو دروازہ كھول دوں گا۔‘‘*
(كمال الدین باب ۲۴ حدیث نمبر ۳، اردو صفحہ ۲۷۸)
👆🏻اگر آپ اس حدیث پر غور کریں تو یہ واضح ہو گا کہ ہم شیعہ قوم ہی ایسی قوم ہیں جو ناصرف خدا کی معرفت رکھتے ہیں بلکہ محمدﷺ و آل محمد ﷺ سے محبت کرتے ہیں اور آئمہ معصومین علیہم السلام کو خدا کی *حجت* (نشانی/دلیل)جانتے ہیں۔


عزیزانِ محترم :
ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم خدا کی معرفت حاصل کریں اسے پہچانیں۔یقین جانیئے جب ہم اسے پہچان لیں گے تب ہمیں عبادات سے لذت ملے گی اور ہمارا دل نہیں کرے گا کہ ہم اپنے سر کو سجدے سے اٹھائیں تب ہم خدا کے عاشق بن جائیں گے اور عاشق کا کام ہی معشوق کی خوشنودی ہوتا ہے ۔
کیا خدا سے محبت اور نزدیکی تمام مسلمانوں کو حاصل ہے؟کیا سب خدا کے عشق میں گرفتار ہیں؟میری جان اور میری ماں باپ كی جانیں قربان امام حسین علیہ السلام پر جنہوں نے اس حدیث كے ذریعے رہنمائی فرمائی۔
ایك روز *امام* *حسین علیہ السلام* اپنے اصحاب كے درمیان آئے اور بعد حمد و ثنا خداوند متعال اور صلوات رسول خداﷺ فرمایا:- *اے لوگوں قسم خدا كی خداوند عالم نے بندوں كو خلق نہیں كیا مگراس لئے كہ وہ (بندے) اس كو (اللہ كو پہچانیں) اور جب اسے پہچان لیں تو اس كی عبادت كریں۔ اور اس كی عبادت كے ذریعے غیر (غیر خدا) كی عبادت سے بے نیاز ہوں۔* اسی وقت ایك شخص كھڑا ہوا اور پوچھا یابن رسول اللہ میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں *خدا كی معرفت كیا ہے۔۔؟* آپ ﷺ نے فرمایا۔ *ہر زمانے كے لوگوں كو اس زمانے كے امام واجب الاطاعت كی پہچان ہی معرفت خدا ہے۔‘‘*
(بحار الانوار ج ۲۳ ص ۹۳)