Please Share Your Feedback In This Section.....




شیطان کا گناہ کو زینت دینا





شیطان کا گناہ کو زینت دینا
شیطان کا گناہ کو زینت دینا








انسان کے لیے سب سے بڑی مصیبت یہ ہے کہ اس کو گناہ اچھے لگنے شروع ہو جاتے ہیں دنیاوی غلط خواہشات انسان کو خوبصورت لگنے لگتی ہیں اور اسے لگتا ہے کہ ان کو حاصل کرنا  اس کا حق ہے۔  جبکہ حقیقت یہ ہے کہ جب انسان خدا کی بارگاہ میں گناہ کرتا ہے تو اسے پشیمانی ہونی چاہیے۔  لیکن گناہوں کی کثرت اور  بعض دفعہ انسان ایسے  گناہ کرتا ہے کہ یہ نفس لوامہ بلکل خاموش ہو جاتا ہے۔  اور شیاطین اپنا کام شروع کر دیتے ہیں اور وہ انسان کے سامنے   اس گناہ کو اتنا خوبصورت کر کے پیش کرتے ہیں کہ وہ سمجھتا ہے۔  کہ یہ گناہ میرا حق ہے۔ 
🪶
قرآن پاک میں 24 نمبر پارہ میں آیت مبارکہ ہے جس میں پروردگار عالم  فرماتا ہے۔ " جب  انسان کثرت سے گناہ کرتا ہے تو ہم اس کے لیے ایسے ہمنشین قرار دیتے ہیں جو برے  بدکار ہونگے شیاطین ہونگے۔ اور وہ گناہ کو اس کے لیے زینت بنا کے پیش کریں گے تاکہ وہ گناہ کرے اور اگر نیکی کو انجام دے تو اچھے لوگ  اور ملائکہ اس کے ہمنشین ہو نگے۔ اور  یہ نظام  قدرت ہے ارادہ انسان کا ہے چاہے جہنم کا راستہ اپنائے چاہے جنت کا راستہ اپنائے۔
💫💫
احادیث میں موجود ہے کہ جب انسان پیدا ہوتا ہے تو شیاطین بھی پیدا ہوتے ہیں اور اگر انسان کی تربیت  میں کمی ہو تو یہ شیاطین اس پر حملہ آور ہو جاتے ہیں۔  اور اس کے جسم میں داخل ہو جاتے ہیں پھر انسان ان کی آنکھوں سے دیکھتا ہے ان کے کانوں سے سنتا ہے۔ اور ان کا ہم نشین ہوتا ہے۔  اور اس کو گمراہی کی سواری پر سوار کرتا ہے  اور برائیوں کو اس کے لیے خوبصورت شکل میں پیش کرتے ہیں۔

امیرالمونینؑ فرماتے ہیں🌹 کہ جب انسان اپنے اعمال میں خدا  اور رسولؐ کو شامل نہ کرے بلکہ شیطان کو شامل کرے تو پھر شیطان  اپنا تخم یعنی اپنے  بچے اس کے وجود میں داخل کرتا ہے اور پھر وہ شیطان کی آنکھوں سے دیکھتا ہے شیطان بن جاتا ہے۔ شیطان کی زبان سے باطل گفتگو کرتا ہے۔ 

اسکے بعد فرماتے ہیں 🌸کہ  خواہشان نفسانی شیطان کو اس  مسلط کر دیتا ہے اور وہ  اس کو گناہوں پر مجبور کر دیتا ہے۔  انسان  جب گناہ کا مرتکب ہو جائے گا تو پھر شیطان اس کی توبہ کو موخر کرے گا۔ ارے ابھی بہت وقت ہے جی لو۔ یہ جوانی پھر نہیں آئے گی ۔ توبہ کے لیے بہت وقت پڑا ہے۔  وہ سچی توبہ نہیں کرے گا یہاں تک کہ زمانہ موت آجائے۔ 

فرماتے ہیں  کہ شیطان کا سب سے بڑا مکر یہ ہے کہ وہ گناہوں کو خوبصورت کر کے پیش کرتا ہے اور انسان کو دھوکہ دیتا ہے۔ مولاؑ نے دعائے کمیل میں بھی یہی نصیحت کی۔  ان شیاطین سے بچو جو تیرے نفس کو فریب دیتے ہیں برائی کو خوبصورت کر کے پیش کرتے ہیں۔  اور ایک اور دھوکہ جو دیتے ہیں کہ اللہ بہت بڑا رحیم ہے کوئی بات نہیں۔  رحمت خدا کو بنیاد بنا کر اسے توبہ سے دور رکھتے ہیں۔ 

ایسے  انسان کی سزا جہنم ہے۔ 🔥🪸

امام سید سجادؑ نے صحیفہ سجادیہ کہ ایک قیمتی دعا میں ایسی کیفیت سے پناہ مانگی ہے💫 اور ہمیں استغفار کرنے کا سلیقہ اس دعا کی شکل میں سیکھایا۔ ۔  کہ " پروردگارا ۔ تو نے حکم دیا ہم نے ترک کیا شیطان نے برے افکار میں خوبصورت شکل میں میرے سامنے رکھا۔ اور میں نے کوتاہی کی۔ "
امام محمد باقر ؑ فرماتے ہیں⭐ کہ یہاں گمراہی کو خوبصورت شکل میں ہم نشین پیش کرتے ہیں اور انسان کی شہوات اور لذت کی شکل میں پیش کرتے ہیں جو کہ انسان کی تباہی کا باعث ہیں ۔۔
امام موسیٰ کاظم ؑ فرماتے ہیں۔ کہ "  خود پسندی کے کئی حصے  ہیں ایک حصہ تو یہ ہے کہ انسان مغرور ہو جاتا ہے اور اپنے برے عمل کو اچھا سمجھتا ہے۔  کہ یہ میرا حق ہے مجھے یہ کرتا ہے، 
ہمیں اس عمل سے پناہ مانگنی چاہیے کہ ہم گناہ کر کے اسے اپنا حق سمجھیں۔ 

جیسے کچھ لوگ اتنی کثرت سے غیبت کرتے ہیں کہ انہیں پشیمانی نہیں ہوتی کہ ہم نے کتنی کثرت سے گناہ کیا۔  غیبت میں لطف اور مزہ آتا ہے۔  سکون کی نیند آتی ہے۔ 

اسی طرح دوسرے گناہ ہیں کہ جب انسان گناہوں کی وادی میں داخل ہو جائے تو ایک ایک کرتے سارے گناہ اپنا لیتا ہے۔  اور سمجھتا ہے کہ یہ اسکا حق ہے۔ اس میں کوئی برائی نہیں تو ایسے انسان  وہ ہیں جنہیں شیطان 🐲دھوکے سے اپنی راہ پر لا چکا ہے۔ 

ہمیں چاہیے کہ اللہ سے پناہ مانگیں۔   اچھے لوگوں کی  ہم نشینی اختیار کریں ، روزانہ قرآن پاک کی تلاوت کریں۔ ایک حدیث کی کتاب ضرور پڑھیں سیرت معصومین  کا مطالعہ کریں اور عمل کریں اور اپنی روحانی بیماریوں کا علاج کریں۔ ۔  کیونکہ یہ نورانی ہم نشین ہیں۔  ہمیں چاہیے کہ  نورانی لوگوں کی صحبت کی دعا کریں۔ کہ جو میری نیک عاقبت کا باعث بنیں۔  عالم دین سے درس اخلاق حاصل کریں۔