بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
آپ (عج) کی طول عمری پہ اعتراض
![]() |
| آپ (عج) کی طول عمری پہ اعتراض |
🌒 اعتراض :
🌒 یہ کیسے ممکن ھے ۔
💓 کہ آپ (عج) اتنے عرصہ سے ژندہ ھوں ۔
کیسے ??
الجواب :
🌹 چار انبیاء کرام علیہم السلام ، حضرت عیسیء و ادریسء و الیاسء اور حضرت خضر علیہم السلام کا آج تک زندہ ھونا اور نظروں سے غائب ھو کر ھزاروں سال کی عمر پانا سمجھ میں آتا ھے ۔ اصحاب کہف اور انکے سگ کا کئی سال تک لوگوں کی نظروں سے غائب رھنے ، اور پھر نیند سے بیدار ھونے پر بھی یقین کامل ھے ۔ حضرت نوحؑ (ع) کا ھزار سال کی عمر پانے پہ بھی ھمارا ایمان ھے ۔ اور دیگر کئی ایسے امور و شواھد ھیں ۔ کہ جو سب کے سب یہ بتاتے ھیں ۔ کہ اللہ پاک جسے چاھے ، نظروں سے اوجھل کر کے لمبی عمر عطا فرمانے پر قادر ھے ۔ خود ابلیس و دجال کو بھی قیامت تک کی مہلت ھے ۔۔۔۔
📗 قرآن پاک میں ھے :
💓 کہ اگر جناب یونس نبی (ع) مشیت الٰہی پہ عمل نہ کرتے ۔ تو وہ قیامت تک مچھلی کے شکم میں ھی رھتے ۔ اب سوال یہ ھے کہ اگر قیامت تک حضرت یونس نبی (ع) مچھلی کے پیٹ میں رھتے ۔ تو مچھلی بھی تو قیامت تک ژندہ رھتی ۔ تو جو اللہ قیامت تک ایک مچھلی کو حیات دے سکتا ھے ۔ وہ اپنے محبوب نبی (ص) کے آخری جانشین کو ایک مخصوص مدت تک زندہ اور غائب کیوں نہیں رکھ سکتا ??
🕋 اور جو پروردگار شیطان مردود کو یہ مہلت دے سکتا ھے ۔ کہ وہ پردہ غیبت میں ایک باطل قوتوں کا نمائیندہ زندہ رھکر پوری کائنات میں ابلیسیت اور گمراھی پھیلاتا رھے ۔ تو یہ اسی پاک پروردگار کا عدل ھے ۔ کہ کوئی حق کا نمائیندہ بھی ھو ۔ جو پردہ غیبت میں ھی رھکے ابلیسیت و گمراھی کے مقابلہ میں ھدایت و رھنمائی کی روشنی پھیلائے ۔
❤️ پیغمبر اکرم (ص) کا فرمان زیشان ھے :
🌙 کہ میں اسوقت بھی نبی (ص) تھا ۔ جب جناب آدم (ع) پانی اور مٹی کے درمیان تھے ۔ اور خود مولائے کائنات حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام فرماتے ھیں ، کہ میں اسوقت بھی ولی تھا ۔ جب آدم (ع) پانی اور مٹی کے درمیان تھے ۔
👈 خود سوچیئے :
🌙 کہ سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور سید الاولیاء علیہ السلام اتنا عرصہ ژندہ کیسے رھے ? کہاں رھے ? اور کیسے رھے ?? بس جیسے کلنا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پہلے دو معصومین (ع) کا حال رھا ۔ وھی آخری محمد (ع) امام زمانہ (عج) کا حال ھے ۔
👈 یہ ناقابل تردید دلائل ھیں ۔۔۔
💓 انہی امور سے امام زمانہؑ (عج) کی غیبت اور طویل عمر دونوں ثابت ھوتے ھیں ۔ جزاک اللہ خیر ۔۔۔۔
👈 ایک اور سوال :
💓 ""قائم آل محمد"" (عج) کیوں کہا جاتا ?
❤️ الجواب :
💓 کتاب ""علل الشرائع"" تالیف شیخ صدوق میں شمالی سے روایت ھے ، مینے امام محمد باقر (ع) کی خدمت میں عرض کی ۔ یا ابن رسول اللہ (ص) ، کیا آپ امام حق نہیں ھیں ??
🌙 فرمایا : کیوں نہیں .... !!
🌙 مینے عرض کی :
🌙 امام زمانہ (عج) کو کو کسلیئے ،،
🌙 "" قائم "" کہتے ھیں ۔ جبکہ کسی اور امام (ع) کو اس لقب سے پکارا نہیں جاتا ??
❤️ آپ (ع) نے فرمایا :
💓 جب میرے جد حسین (ع) شہید ھوئے ،
💓 تو ملائکہ نے رو رو کے بارگاہ احدیت میں عرض کی ، کہ اے معبور !! تو ایسے شقی سے تغافل فرماتا ھے ، جسنے بہترین مخلوق کو مارا ھے ?? پس حق تعالیٰ نے انکو وحی کی ، کہ ساکن رھو ،
💓 مجھے قسم ھے اپنی عزت و بزرگی کی ،
💓 میں ان سے ضرور انتقام لوں گا ۔ ھر چند بعد مدت عمل میں آئیگا ۔ پروردگار نے نسل امام حسین علیہ السلام سے نو آئمہ معصومین علیہم السلام کی صورتیں ملائکہ کو دکھائیں ، اور تمام ملائکہ انکے جمال با کمال کے مشاھدہ سے مسرور و محفوظ ھوئے ۔ ان صورتوں میں سے ایک کو ملائکہ نے دیکھا ۔ کہ حالت نماز میں قائم ھے ۔ حق تعالیٰ نے فرمایا : کہ یہ جو ""قائم"" ھے ، اسکے ھاتھوں سے میں حسین (ع) کے خون کا بدلہ لونگا ۔۔
💓 حوالہ :
کتاب : بحارالانوار ،
مؤلف : علامہ محمد باقر مجلسی رح ،
ناشر : محفوظ بک ایجینسی کراچی ،
اشاعت : جنوری 2000 (سوئم) ،
جلد نمبر : 2 ،
صفحہ نمبر : 391 ،
سطر : 15 ,
سائڈ صفحہ : بائیں طرف ۔۔
❤️ اپنے امامِ ؐ وقت (عج) سے باتیں کیِا کرو -
💓 ھر روز گوشہ تنہائی میں بیٹھ کر تھوڑی دیر کیلئے اپنے امامِ زمانہ ؐ (عجل) سے اپنا درد دل بیان کیا کرو ۔۔۔۔
🌙 ایک مومن و شیعہ کیلئے یہ بات اچھی نہیں ھے ۔ کہ اس کا دن شَب میں ڈھل جائے ۔ اور شَب دِن کے اجالے میں بدل جائے ۔ اور اسے اپنے وقت کے امام ؐ (عج) کی تھوڑی دیر کیلئے بھی یاد نہ آئے - تھوڑی دیر کیلیئے اپنے آپکو پابند کرو ۔ کہ تنہائی میں بیٹھ کر اُن سے باتیں کیا کرو - خواہ اِس فعل کیلئے تمہارے دل کی توجہ نہ بھی ھو ۔ کہ میں مفاتیح الجنان سے کوئی دعا یا امام ؐ (عج) کی کوئی زیارت پڑھوں ۔ بس تم بیٹھ کر تھوڑی دیر کیلیئے دل کی باتیں کرو ۔ یا بقول معروف سلام علیک ھی کرو ۔ ’’تمہارے منہ (دھان) اور کان کے درمیان ایک بالشت سے بھی کم فاصلہ ھے ، وہ بات جو تمھارے منہ سے نکل کر تمہارے کان تک پہنچے ۔ امام زمانہ ؐ (عجل) وہ بات بھی سُن لیتے ھیں !‘‘ ۔ وہ تم سے بہت نزدیک ھیں ، اُنہی سے دردِ دل کیا کرو ، اُنہی سے باتیں کرو ۔ اور اپنا رابطہ برقرار کرو ۔۔۔۔۔
🌹 امام علی نقی الھادی ؐ علیہ السلام کے زمانے میں ایک بہت دُور کے شہر سے ایک چاھنے والے نے امام ؐ (عجل) کو ایک خظ لکھا ، مولا ؐ (ع) میں آپ سے بہت دُور رھتا ھوں ۔ مجھے کبھی کبھی حاجت ھوتی ھے ۔ اور آپ سے ملنا چاھتا ھوں ۔ اور میری کافی مشکلات ھیں ۔ تو بتائیں ۔ میں اُس وقت کیا کروں ?? امام علی النقی ؐ (ع) نے اُسے جواب میں لکھا :
❤️ «إِنْ كَانَتْ لَكَ حَاجَةٌ فَحَرِّكْ شَفَتَيْك»
💓 "’’جب تمہیں کوئی حاجت در پیش ھو ۔ تو اپنے لبوں کو حرکت دُو ۔ اور ھم سے باتیں کرو ۔"" (ھم تم سے دور نہیں ھیں ۔ اور تمھاری باتیں سننے پر قادر ھیں)
💓 حوالہ :
بحارالانوار ، علامہ مجلسی -
جلد نمبر : 53 ۔
صفحہ نمبر : 306 ۔
(منتظران مصلح) !!
اٰللـــٌّٰـهًٌُمٓ صَلِّ عٓـلٰىٰ مُحَمَّدٍ وُاّلِ مُحَمَّدٍ وٓعٓجٓلِ فٓرٰجٰهٌٓمّ
شہر بانو
%20%DA%A9%DB%8C%20%D8%B7%D9%88%D9%84%20%D8%B9%D9%85%D8%B1%DB%8C%20%D9%BE%DB%81%20%D8%A7%D8%B9%D8%AA%D8%B1%D8%A7%D8%B6.jpg)
0 تبصرے
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
السلام علیکم اور خوش آمدید محترم قارئین، ہمارے بلاگ پر تشریف لانے کیلیے بہت شکریہ۔
یہ بلاگ خاص طور پر خوشنودی و ذکر محمد و آل محمد علیہ السلام کے سلسلہ میں بنایا گیا ہے۔ تمام مومنین سے گزارش ہے کہ اس ثواب عظیم کے حصول میں آپ ہمارا ساتھ دیں۔
ہمیں امید ہے کہ آپ اپنی قیمتی آراء سے ہمیں نوازیں گے کہ یہ بلاگ اور اسکی تزئین و آرائش آپ کو کیسی لگی، بہت شکریہ۔
اٰللـــٌّٰـهًٌُمٓ صَلِّ عٓـلٰىٰ مُحَمَّدٍ وُاّلِ مُحَمَّدٍ وٓعٓجٓلِ فٓرٰجٰهٌٓمّ
التماس دعا